Lingua   

Lingua: Urdu




جانے والے سپاہی سے پوچھو
وہ کہاں جارہا ہے

کون دُکھیا ہے جو گارہی ہے
بھوکے بچّوں کو بِہلارہی ہے
لاش جلنے کی بو آ رہی ہے
زِندگی ہے کہ چِلّا رہی ہے

جانے والے سپاہی سے پوچھو
وہ کہاں جارہا ہے

کتنے سہمے ہوے ہیں نظارے
کیسا ڈر ڈر کے چلتے ہیں تارے
کیا جوانی کا خوں ہورہا ہے
سرخ ہیں آنچلوں کے کِنارے

جانے والے سپاہی سے پوچھو
وہ کہاں جارہا ہے

گِر رہا ہے سِیاہی کا ڈیرا
ہو رہا ہے مِری جاں سویرا
او وطن چھوڑ کر جانے والے
کُھل گیا انقلابی پھریرا

جانے والے سپاہی سے پوچھو
وہ کہاں جارہا ہے



Pagina principale CCG

Segnalate eventuali errori nei testi o nei commenti a antiwarsongs@gmail.com




hosted by inventati.org